لاہور میں لڑکی نے جو کپڑے پہنے، وہ حقیقت میں شالک ریاض نام کا سعودی عرب کا برینڈد سوٹ ہے۔کپڑوں پر عربی زبان میں لفظ “حلوہ” لکھا ہوا ہے جس کا اردو میں مطلب خوبصورت ہوتا ہے😐اور ایک ہجوم نے جانوروں کی طرح بچاری کو جھپٹ لیا کہ قرآنی آیت لکھی ہوئی ہے،،، لڑکیوں سے بھی گزارش ہے کہ ایسے رسم الخط پر مبنی لباس پہننے سے اجتناب کریں شکریہ Sayyed Mursleen Shah غور سے پڑھیں تو پورا لباس پر عربی رسم اِلخط میں صرف “حلوہ” لکھا ہوا ہے۔میرے خیال میں لوگوں نے نا سمجھی میں صرف بات کا بتنگڑ بنایا ہے،،، زیر نظر تصویر میں نظر آنے والی خاتون کو ہجوم نے اس لئے گھیر رکھا تھا کہ انہیں لگتا تھا کہ اس خاتون نے قرآنی آیات والا لباس زیب تن کررکھا ہے اور اگر پولیس موقع پر نا پہنچ پاتی تو شاید اب تک اس خاتون کو مار بھی چکے ہوتے برائے مہربانی تصدیق کرلیا کریں کیونکہ یہ سوٹ دراصل قرآنی آیات نہیں بلکہ عربی کیلیگرافی والا ڈیزائن ہے جو سعودیہ میں عام ملتا ہے اور اس کے اوپر عربی لفظ حلوہ لکھا ہوا ہے جس کے معنی حسین، خوبصورت اور سویٹ ہے جبکہ زیل لنک پر کلک ملاحظہ فرمائیں پنجاب پولیس نے اس لڑکی کو بحفاظت ریسکیو کرلیا ہے .
لاہور کے ایک علاقے میں پیدا ہونے والی ناخوشگوار صورتحال کے دوران اپنی جان خطرے میں ڈال کر خاتون شہری کو مشتعل ہجوم سے بحفاظت بچا کر لے جانے والی ایس ڈی پی او گلبرگ لاہور اے ایس پی شہربانو نقوی کو پنجاب پولیس کی طرف سے بے مثال جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرنے پر قائد اعظم پولیس میڈل (QPM) سے نوازنے کیلئے حکومت پاکستان کو سفارشات بھجوائی جا رہی ہیں۔۔۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور