مدرسہ کے طالب علم کے اغواء کا ڈیرھ سال بعد ڈراپ سین،لڑکا پولیس تھانہ سٹی میلسی

خبر شامل کرتے ہیں میلسی سے ہمارے ڈویزنل بیورو چیف میاں غضنفر محفوظ سے

مدرسہ کے طالب علم کے اغواء کا ڈیرھ سال بعد ڈراپ سین،لڑکا پولیس تھانہ سٹی میلسی نے اس کی خالہ کے گھر محلہ لعل جہانیاں سے بر آمد کر لیا،لڑکے کے والد اور خالہ نے مدرسے اور مہتم کو بدنام کرنے کے لئے اغواء کا ڈرامہ رچایا گیا ہاد رہے کہ پولیس تھانہ سٹی نے اغواء ہونے والے لڑکے کے والد کی مدعیت میں مہتم مدرسہ کے خلاف مقدمہ درج کیا،مبنیہ ذرائع کے مطابق والد کی طرف سے مہتم مدرسہ کو مقدمہ کی صلح کے لئے 20لاکھ کی ڈیمانڈ تفصیل کے مطابق مدرسہ باب العلوم میلسی میں پڑھنے والا طالب علم احسان علی جو موضع چت واہن کا رہائشی تھا ڈیڑھ سال قبل اس کے اغواء کا ڈرامہ رچایا گیا اور بعد ازاں اس لڑکے کے والد کی مدعیت میں مہتم مدرسہ مولانا نور محمد شاہین کے خلاف مقدمہ نمبر527/22تھانہ سٹی میں درج کیا گیا ڈیڑھ سال بعد اس اغواء کا ڈراپ سین اس وقت ہوا جب پولیس تھانہ سٹی میلسی نے اغواء ہونے والے احسان علی کو اس کی خالہ سعید بی بی محلہ لال جہانیاں کے گھر سے برآمد کر لیا بتایا جاتا ہے کہ وہاں پر اس لڑکے کے ساتھ اس کی والدہ بھی موجود تھی اور پولیس کو دیکھ کر لڑکے کو فرار کرانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا مبنیہ ذرائع کے مطابق اس لڑکے کا اپنی خالہ کے گھر آنا جانا تھا اس کی خالہ سعید مائی اور والد منظور احمد نے مدرسہ باب العلوم اور مولانا نور محمد شاہین مہتم مدرسہ کو بدنام کرنے کے لئے یہ اغواء کا ڈرامہ رچایا اور بعد ازاں اس مقدمے میں صلح کے لئے 20لاکھ روپے کی ڈیمانڈ بھی کی،میلسی شہر کے علماء اور مذہبی طبقہ نے اس اغواء کے ماسٹر مائنڈ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں