ملیر کراچی
بڑھتی مہنگائی کے ساتھ پرانی اجرت پر کام کرنا ناممکن ہے مزدوروں کا معاشی استحصال بند کیا جائے
موجودہ دیہاڑی کم تر ہونے کے باعث مزدور فاقہ کشی پر مجبور ہیں محکمہ لیبر مرده گھوڑے کے سوائے کچھ نہیں
ملیر پورٹ قاسم انڈسٹریل ایریا سے ملحقہ صنعتوں میں کام کرنے والی مزدور یونینز کا مشترکہ اتحاد بنانے کا اعلان کمتر اجرت اور نجی صنعتوں کی جانب سے بنیادی سہولتیں مہیا نہ کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی و مظاہرہ
ملیر پورٹ قاسم انڈسٹریل ایریا میں قائم اس سے ملحقہ خانگی کارخانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی جانب سے کارخانوں میں بنیادی سہولتين اور روزانہ کی دیہاڑی میں اضافہ نہ کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی جبکہ احتجاجی ریلی پپری سندھی گوٹھ سے ہوتی ہوئی گھگر پھاٹک کے پاس قائم انڈسٹریل ایریا میں داخل ہوئی جہاں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جبکہ میڈیا سے گفتگو میں مزدوروں کی مختلف یونینز کے قائدین کا مشترکہ بیانیے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج سے ہم مشترکہ اتحادی یونین قائم کرنے کا اعلان کرتے ہیں کہ جس کی وجہ صرف مزدور حقوق کے لیے مل کر کردار ادا کرنا ہے موجودہ مزدوروں کی دیہاڑی بڑھتی مہنگائی میں مزدوروں کے معاشی استحصال کے سوائے کچھ نہیں نجی کارخانوں کہ مالکان مزدوروں کو انسان ہی نہیں سمجھتے جب کہ اس کے بدلے میں بنیادی سہولتیں بھی مہیا کرنے کے لیےs تیار نہیں ہیں بہت جلد متفقہ یونین قائم کر کے بھرپور جدوجہد کا اعلان کیا جائے گا اس موقع پر مزدور یونینز کے قائدین میں سے رشید احمد کھوکھر، محرم علی چانڈیو، شریف بھنڈ، وزیر علی میرالی، ساجد علی کوپانگ، پیارو گوپانگ، صدر لغاری، لالو لغاری، مختیار کورائی، دوست محمد جتوئی، راجن علی عمرانی، گل حسن ستو، و دیگر موجود تھے