1965 کی جنگ میں ملکہ ترنّم نور جہاں اپنے نغموں سے بہادر افواج پاکستان کا جوش و خروش بڑھاتی رہیں لیکن شاید کسی نے نوٹ کیا یا نہیں کہ ان کے نغموں میں بھی طبقاتی فرق واضح تھا –
مثلاً وہ فوجی افسران کے لیے تو اپنی پوری محبت نچھاور کر کے گاتی رہیں،
“میرا ماہی چھیل چھبیلا،
ہائے نی کرنیل نی، جرنیل نی”
لیکن جب سپاہی رینک کی باری آئی تو ان بیچاروں کو سپردِ خدا کر کے یہ گانا گایا گیا ،
“میریا ڈھول سپاہیا ! تینوں رب دیاں رکھاں”