نوشکی میں 9 افراد کے قتل کے افسوف ناک واقعہ کے عینی شاہد کے بیان سے دل دہلا دیے ، عینی شاہد کا واقعہ کے حوالے سے رونگٹھے گھڑے کر دینے والا بیان سامنے آگیا ۔
بچ جانے والے نوجوان بتایا کہz ’میں بس میں سویا ہوا تھا کہ اچانک آواز آئی ، سب اپنے شناختی کارڈ نکالو اور جو پنجابی ہیں وہ باہر آ جاؤ۔ جس کے بعد اس مسافر بس سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے نو افراد کو اتارا گیا اور کچھ فاصلے پر لے جا کر فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔
جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب کے دو شہروں منڈی بہاؤالدین اور گوجرانوالہ سے تھا۔
بس میں سوار ایک اور عینی شاہد سجاد احمد کا ویڈیو بیان سامنے بھی آگیا ہے، جس میں اس نے بتایا کہ مسلح افراد نے بس سے نیچے اتارے گئے افراد پر گولیاں چلائیں جب کہ ہمیں بس میں گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بس میں سوار عینی شاہد سجاد احمد کا ویڈیو بیان سامنے آگیا ہے جس میں اس نے بتایا کہ ہم کوئٹہ سے براستہ ایران جا رہے تھے کہ نوشکی کے قریب بس میں چند نقاب پوش افراد داخل ہوئے جنہوں نے بس سے نو افراد کو نیچے اتارا۔
بس میں موجود عینی شاہد نے بتایا کہ بس میں 19 افراد سفر کر رہے تھے جن میں 4 عورتیں اور 15 مرد شامل تھے۔